Thursday 11 August 2016

غیبت سے بچنے کا علاج

۱۔ غیبت اگر کبھی سرزد ہو جائے تو اس کا علاج یہ ہے کہ جس کی غیبت کی ہے اس سے کہہ دو کہ میں نے آپ کی غیبت کی ہے۔ اس وقت تو بہت شدید تکلیف ہو گی۔ اپنی زبان سے یہ کہنا تو بڑا مشکل کام ہے، لیکن علاج یہی ہے۔ دوچار مرتبہ اگر یہ علاج کر لیا تو انشاءالّٰلہ آئندہ کے لئے سبق ہو جائے گا۔

۲۔ حضرت حسن بصری ؒ فرماتے ہیں کہ جب دوسرے کی برائ زبان پر آنے لگے فوراً اپنے عیوب کو یاد کرو۔ ۔ کوئ انسان ایسا نہیں ہے جو عیبوں سے خالی ہو۔ یہ خیال ذہن میں لاؤ کہ میرے اپنے اندر تو یہ یہ برائیاں ہیں، میں کسی دوسرے کی برائ کیا بیان کروں۔

۳۔ اس عذاب کا دھیان کرو جس کی غیبت کرنے پہ وعید نازل ہوئ ہے کہ ابھی یہ ایک کلمہ تو زبان سے نکال دوں گا لیکن اس کا انجام کتنا برا ہے۔ 

۴۔ الّٰلہ تعالیٰ سے دعا مانگتے رہو کہ یا الّٰلہ! اس بلا سے نجات عطا فرما دیجیے۔ جب کبھی مجلس میں غیبت شروع ہونے لگے تو فوراً الّٰلہ تعالی کی طرف رجوع کریں کہ یا الّٰلہ! اس مجلس میں غیبت شروع ہو رہی ہے۔ مجھے بچا لیجیے، کہیں میں اس کے اندر مبتلا نہ ہو جاؤں۔

ماخوذ از بیان "غیبت ۔ ایک عظیم گناہ" از مفتی محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم

No comments:

Post a Comment