Tuesday 23 August 2016

اپنے آپ کو پاکباز مت سمجھو

قرآن کریم میں ارشاد ہے؛

"کیا آپ نے نہیں دیکھا ان لوگوں کو جو اپنے آپ کو پاکیزہ کہتے ہیں، بلکہ الّٰلہ تعالیٰ ہی کا حق ہے کہ وہ جس کو چاہیں پاک قرار دیں"(۴:۴۹)

"تم اپنے نفس کی پاکی کے مدعی نہ بنو، الّٰلہ تعالیٰ ہی خوب جانتے ہیں کہ کون واقعی پرہیز گار و متّقی ہے. (۵۳:۳۲)

بعض لوگ شاید سوچیں کہ ہر کچھ دن بعد ایسی پوسٹ کیوں آ جاتی ہے جس میں لکھا ہوتا ہےکہ اپنے کو نیک مت سمجھو، لیکن اس بات کی ایک خاص اہمیت ہے۔ الّٰلہ تعالیٰ نے کئ جگہ فرمایا ہے کہ وہ اور سب گناہ معاف کر دیں گے لیکن دو گناہ ایسے ہیں جنہیں وہ نہیں معاف کریں گے، ایک شرک اور دوسرے تکبّر۔ بظاہر اس کی یہی وجہ سمجھ آتی ہے کہ باقی سب گناہوں میں تو پھر انسان کو کبھی نہ کبھی غلطی کا، گناہ کا، احساس ہوجاتا ہے لیکن تکبّر میں یہ احساس تک نہیں ہوتا۔ اگر انسان کو یہ سمجھ آ جائے کہ میں اپنے کو دوسرے سے بہتر جو سمجھ رہا ہوں یہ میری غلطی ہے تو اس میں تکبّر رہے ہی کیوں۔ عافیت اسی میں ہے کہ انسان  چاہے جتنا عبادت گزار ہو، جتنے نیک عمل کرتا ہو، بس عاجزی اختیار کرے، ہر ایک کو اپنے سے اچھا سمجھے، اور یہ سوچ رکھے کہ یہ صرف الّٰلہ تعالیٰ کو معلوم پے کہ اب بھی کس کے دل کی حالت بہتر ہے، اور کل بھی کس کا خاتمہ اچھا ہو گا۔ پھر ناز کس بات پر۔

No comments:

Post a Comment