Saturday 6 August 2016

حضرت ڈاکٹر عبدالحئ قدس الّٰلہ سرہ فرماتے تھے کہ "حقوق" تمام تر شریعت ہے، یعنی شریعت حقوق کا نام ہے، الّٰلہ کے حقوق اور بندوں کے حقوق۔

اور "حدود" تمام تر سنٰت ہے۔ یعنی سنّت سے یہ پتہ چلتا ہے کہ کس حق کی کیا حد ہے، حق الّٰلہ کی حد کہاں تک ہے، اور بندوں کے حقوق کی حد کہاں تک ہے۔ حضورِ اقدس ﷺ کی سنّتیں یہ بتاتی ہیں کہ کس حق پر کہاں تک عمل کیا جائے گا۔ 

اور "حفظِ حدود" تمام تر طریقت ہے۔ یعنی طریقت جس کو تصوّف اور سلوک بھی کہا جاتا ہے، ان حدود کی حفاظت کا نام ہے۔ یعنی وہ حدود جو سنّت سے ثابت ہیں ان کی حفاظت تصوّف اور سلوک کے ذریعے ہوتی ہے۔ 

خلاصہ یہ ہے کہ شریعت تمام تر حقوق، سنّت تمام تر حدود، اور طریقت تمام تر حفظِ حدود۔ بس اگر یہ تین چیزیں حاصل ہو جائیں تو پھر کسی چیز کی حاجت نہیں۔

(اس کی مزید تفصیل انشاءالّٰلہ آئندہ آئے گی)

ماخوذ از بیان "والدین کی خدمت" از مفتی محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم

No comments:

Post a Comment