Sunday 7 August 2016

غیبت سے متعلق کچھ احادیث

حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ رسول الّٰلہ ﷺ نے فرمایا کہ جس رات معراج میں مجھے اوپر لے جایا گیا تو وہاں میرا گزر ایسے لوگوں پر ہوا جو ناخنوں سے اپنے چہرے نوچ رہے تھے۔ میں نے حضرت جبرئیل علیہ السلام  سے پوچھا کہ یہ کون لوگ ہیں؟ انہوں نے جواب میں فرمایا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو لوگوں کی غیبت کیا کرتے تھے، اور لوگوں کی آبروؤں پر حملے کیا کرتے تھے۔

ایک حدیث میں حضور اقدس ﷺ نے فرمایا کہ جو لوگ غیبت کرنے والے ہوں گے، انہوں نے بظاہردنیا میں بڑے اچھے اعمال کیے ہوں گے، نمازیں پڑھیں، روزے رکھے، عبادتیں کیں، لیکن جس وہ لوگ پلِ صراط پر سے گزریں گے تو غیبت کرنے والوں کو پل کے اوپر سے جانے سے روک دیا جائے گا، اور ان سے کہا جائے گا کہ تم آگے نہیں بڑھ سکتے جب تک اس غیبت کا کفارہ نہیں ادا کردو گے۔ یعنی جس کی غیبت کی ہے اس سے معافی نہ مانگ لو گے، اور وہ تمہیں معاف نہ کردے اس وقت تک جنّت میں داخل نہیں ہو سکتے۔

ایک حدیث میں نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ سود اتنا زبردست گناہ ہے کہ اس کے اندر بے شمار خرابیاں ہیں اور بہت سے گناہوں کا مجموعہ ہے، ۔۔۔ سب سے بدترین سود یہ ہے کہ کوئ شخص اپنے مسلمان بھائ کی آبرو پر حملہ کرے۔

ماخوذ از بیان "غیبت۔ ایک عظیم گناہ" از مفتی محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم

No comments:

Post a Comment