Sunday 21 August 2016

نجات کے لئے تین کام

حضرت عقبہ بن عامر رضی الّٰلہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضورِاقدس ﷺ سے سوال کیا کہ یا رسول الّٰلہ! نجات کا کیا طریقہ ہے؟ یعنی آخرت میں عذابِ جہنّم سے نجات ہو جائے، الّٰلہ تعالیٰ اپنی رضا مندی عطا فرما دیں، اور جنّت میں داخلہ فرما دیں۔ حضورِ اقدس ﷺ نے جواب میں تین جملے ارشاد فرمائے، جن کا ترجمہ کچھ یوں ہے۔
تم اپنی زبان کو قابو میں رکھو۔  زبان بے قابو نہ ہونے پائے۔
تمہارا گھر تمہارے لئے کافی ہو جائے۔ یعنی فضول اور بلا وجہ گھر سے باہر نکلنے کی ضرورت نہیں، تا کہ باہر جو فتنے ہیں ان کے اندر مبتلا نہ ہو جاؤ۔
اگر کوئ غلطی، کوئ گناہ، کوئ خطا تم سے سرزد ہو جائے تو اس غلطی پر رو۔ رونے کا مطلب یہ ہے کہ اس سے توبہ کرو، اور ا سپر ندامت کا اظہا ر کر کے استغفار کرو۔ گناہ پہ دل سے نادم ہو کے الّٰلہ تعالیٰ کے حضور توبہ و استغفار کرو کہ یا الّٰلہ مجھ سے غلطی ہو گئ، مجھے معاف فرما دیں۔

ماخوذ از بیان "زبان کی حفاظت کیجئے" از مفتی محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم

No comments:

Post a Comment