Tuesday 20 September 2016

عبادت کی قبولیت کی علامت

حاجی امداد الله مہاجر مکّی رحمت الله علیہ سے کسی نے سوال کیا کہ حضرت! اتنے دن سے نماز پڑھ رہا ہوں۔ معلوم نہیں الله تعالیٰ کے ہاں قبول ہوتی ہے کہ نہیں۔ حضرت نے جواب میں فرمایا، ارے بھائ، اگر پہلی نماز قبول نہ ہوتی تو دوسری بار پڑھنے کی توفیق نہ ہوتی۔  جب تم نے ایک عبادت کر لی اور اس کے بعد الله تعالیٰ نے وہی عبادت دوبارہ کرنے کی توفیق دے دی تو یہ انشاء الله اس بات کی علامت ہے کہ پہلی عبادت قبول ہو گئ۔ اس وجہ سے نہیں کہ اس عبادت کی کوئ خصوصیت تھی بلکہ اس وجہ سے کہ اس نے تمہیں توفیق دی، اس لئے اپنی نماز اور اپنی عبادتوں کو کبھی حقیر نہ سمجھو۔

مولانا رومی ؒ نے مثنوی میں ایک بزرگ کا قصّہ لکھا ہے کہ وہ بہت دن تک نمازیں پڑھتے رہے، روزے رکھتے رہے، اور تسبیح و ذکر کرتے رہے۔ ایک دن دل میں یہ خیال آیا کہ میں اتنے عرصے سے یہ سب کچھ کر رہا ہوں لیکن الله میاں کی طرف سے کوئ جواب وغیرہ تو آتا نہیں ہے۔ پتہ نہیں الله تعالیٰ کی بارگاہ میں یہ اعمال قبول ہوتے بھی ہیں یا نہیں؟ آخر کار اپنے شیخ سے جا کر عرض کیا کہ حضرت! اتنے دن سے میں عبادت کر رہا ہوں لیکن الله تعالیٰ کی طرف سے کوئ جواب نہیں آتا۔ یہ سن کر شیخ نے فرمایا کہ ارے بےوقوف! یہ جو تمہیں الله الله کرنے کی توفیق ہو رہی ہے، یہ ہی ان کی طرف سے جواب ہے۔ اس لئے کہ اگر تمہارا عمل قبول نہ ہوتا تو تمہیں الله الله کرنے کی توفیق نہ ہوتی۔ کسی اور جواب کے انتظار میں رہنے کی ضرورت نہیں۔
کہ گفت آں الله تو لبّیک ماست
زیں نیاز و درد و سوزک ماست
یعنی یہ جو تو الله الله کر رہا ہے یہ الله الله کرنا ہی ہماری طرف سے لبّیک کہنا ہے۔ یہ تیرے الله الله کا جواب ہے کہ ایک مرتبہ کرنے کے بعد دوسری مرتبہ کرنے کی توفیق دے دی۔

ماخوذ از بیان "تواضع رفعت اور بلندی کا ذریعہ" از مفت محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم

No comments:

Post a Comment