Saturday 17 September 2016

حضرت با یزید بسطامی رحمة الله علیہ ایک جلیل القدر بزرگ گزرے ہیں۔ ان کا واقعہ مشہور ہے کہ انتقال کے بعد کسی نے ان کو خواب میں دیکھا تو ان سے پوچھا کہ حضرت! الله تعالیٰ نے آپ کے ساتھ کیسا معاملہ فرمایا؟ جواب دیا کہ ہمارے ساتھ بڑا عجیب معاملہ ہوا۔ جب ہم یہاں پہونچے تو الله تعالی نے پوچھا کہ کیا عمل لے کر آئے ہو؟ میں نے سوچا کہ کیا جواب دوں، اور اپنا کون سا عمل پیش کروں، اس لئے کہ کوئ بھی عمل اس قابل نہیں ہے کہ ان کے سامنے پیش کیا جائے۔ لہذا میں نے جواب دیا کہ یاالله! میں کچھ بھی نہیں لایا، خالی ہاتھ آیا ہوں، آپ کے کرم کے سوا میرے پاس کچھ بھی نہیں۔ الله تعالیٰ نے فرمایا، ویسے تو تم نے بڑے بڑے عمل کئے لیکن تمہارا ایک عمل ہمیں بہت پسند آیا۔ وہ عمل یہ ہے کہ ایک رات جب تم اٹھے تو تم نے دیکھا کہ ایک بلّی کا بچّہ سردی کی وجہ سے ٹھٹھر رہا ہے۔ تم نے اس پر ترس کھا کر اس کو اپنے لحاف میں جگہ دیدی اور اس کی سردی دور کر دی، اور اس بلّی کی بچّے نے آرام کے ساتھ ساری رات گزاری۔ ہمیں تمہارا یہ عمل اس قدر پسند آیا کہ اس عمل کی بدولت ہم نے تمہاری مغفرت کر دی۔ 

حضرت بایزید بسطامی ؒ فرماتے ہیں کہ دنیا میں جو بڑے بڑے علوم اور معارف حاصل کئے تھے وہ سب دھرے کے دھرے رہ گئے۔ وہاں تو صرف ایک عمل پسند آیا، وہ تھا مخلوق کے ساتھ حسنِ اخلاق۔

ماخوذ از بیان "تواضع رفعت اور بلندی کا ذریعہ" از مفتی محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم

No comments:

Post a Comment