Saturday 10 September 2016

صلہٴ رحمی

حضرت انس رضی الّٰلہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول الّٰلہ ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص یہ چاہتا ہے کہ الّٰلہ تعالیٰ اس کے رزق میں وسعت اور کاموں میں برکت عطا فرمادیں تو اس کو چاہیے کہ صلہٴ رحمی کرے۔ صلہٴ رحمی کے معنی یہ ہیں کہ جن لوگوں سے رشتہ داری کے خصوصی تعلّقات ہیں ان کی خبر گیری اور بقدرِ گنجائش امداد و اعانت کرے۔ 

حضرت عبدالّٰلہ ابنِ عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول الّٰلہ ﷺ نے فرمایا کہ صلہٴ رحمی صرف یہ نہیں کہ تم دوسرے عزیز کے احسان کا بدلہ ادا کردو، اور اس نے تمہارے ساتھ کوئ احسان کیا ہے تو تم اس پر احسان کردو۔ بلکہ اصل صلہٴ رحمی یہ ہے کہ تمہارا رشتہ دار عزیز تمہارے حقوق میں کوتاہی کرے، تم سے تعلّق نہ رکھے، تم پھر بھی محض الّٰلہ کے لئے اس سے تعلّق کو قائم رکھو اور اس پر احسان کرو۔

صحیح مسلم کی ایک حدیث میں ہے کہ رسول الّٰلہ ﷺ نے فرمایا کہ بڑی صلہٴ رحمی یہ ہے کہ آدمی اپنے باپ کے انتقال کے بعد ان کے دوستوں سے وہی تعلّقات قائم رکھے جو باپ کے سامنے تھے۔

ماخوذ از معارف القرآن، تفسیر سورة رعد، تالیف مفتی محمد شفیع ؒ

No comments:

Post a Comment