Saturday 15 October 2016

دعوت الی الله کے پیغمبرانہ آداب۔ حصہ چہارم

رسول الله  ﷺ کو دعوت و اصلاح کے کام میں اس کا بھی بڑا اہتمام تھا کہ مخاطب کی سبکی یا رسوائ نہ ہو، اسی لئے جب کسی شخص کو دیکھتے کہ کسی غلط اور برے کام میں مبتلا ہے تو اس کو براہِ راست خطاب کرنے کے بجائے مجمع عام کو خطاب فرماتے تھے: 
"لوگوں کو کیا ہو گیا کہ فلاں کام کرتے ہیں۔"
اس عام خطاب میں جس کو سنانا اصل مقصود ہوتا وہ بھی سن لیتا، اور دل میں شرمندہ ہو کے اس کے چھوڑنے کی فکر میں لگ جاتا تھا۔ 

ماخوذ از معارف القرآن، تفسیرِ سورة نحل، تالیف مفتی محمد شفیع ؒ

No comments:

Post a Comment