Friday 7 October 2016

عہد شکنی حرام ہے

 لفظ عہد میں وہ تمام معاملات و معاہدات شامل ہیں جن کا زبان سے وعدہ کر لیا جائے یعنی اس کی ذمّہ داری لے لی جائے، خواہ اس پہ قسم کھائے یا نہ کھائے، اور خواہ وہ کسی کام کو کرنے سے متعلّق ہو یا نہ کرنے سے۔

کسی سے عہد معاہدہ کر نے کے بعد عہد شکنی کرنا بڑا گناہ ہے، مگر اس کے توڑنے پہ کوئ کفّارہ مقرّر نہیں، بلکہ آخرت کا عذاب ہے۔ حدیث میں رسول الله ﷺ کا ارشاد ہے کہ قیامت کے روز عہد شکنی کرنے والے کی پشت پر ایک جھنڈا نصب کر دیا جائے گا جو میدانِ حشر میں اس کی رسوائ کا سبب بنے گا۔ 

ماخوذ از معارف القرآن، تفسیرِ سورة نحل، تالیف مفتی محمد شفیع عثمانی رحمتہ الله علیہ

No comments:

Post a Comment