Friday 7 October 2016

عدل اور احسان

ترجمہ: بیشک الله انصاف کا، احسان کا، اور رشتہ داروں  کو (ان کے حقوق) دینے کا حکم دیتا ہے۔۔۔ (سورة النحل:۹۰)

اس آیت میں پہلے عدل کا حکم دیا گیا ہے اور پھر احسان کا۔ اس کی تفسیر میں بعض مفسّرین نے فرمایا کہ عدل تو یہ ہے کہ دوسرے کا حق پورا پورا اس کو دیدے اور اپنا حق پورا وصول کر لے، نہ کم نہ زیادہ۔ اگر کوئ تمہیں تکلیف پہنچائے تو ٹھیک اتنی ہی تکلیف تم ا سکو جواب میں پہنچا سکتے ہو، اس سے زیادہ نہیں۔ اور احسان یہ ہے کہ دوسرے کو اس کے اصل حق سے زیادہ دو، اور خود اپنے حق میں چشم پوشی سے کام لو کہ کچھ کم ہو جائے تو بخوشی قبول کر لو۔ اسی طرح دوسرا کوئ تمہیں ہاتھ یا زبان سے ایذا پہنچائے تو تم برابر کا انتقام لینے کے بجائے اس کو معاف کر دو، بلکہ برائ کا بدلہ بھلائ سے دو۔ اس طرح عدل کا حکم تو فرض و واجب کے درجے میں ہوا، اور احسان کا حکم نفل کے طور پر ہوا۔ 

ماخوذ از معارف القرآن، تفسیرِ سورة نحل، تالیف مفتی محمد شفیع رحمتہ الله علیہ

No comments:

Post a Comment