Wednesday 12 October 2016

دعوت الی الله کے پیغمبرانہ آداب۔ حصہ دوم

رسول کریم ﷺ کو دعوت و تبلیغ اور وعظ و نصیحت میں اس کا بڑا لحاظ رہتا تھا کہ مخاطب پہ بار نہ ہونے پائے۔ صحابہء کرام جیسے عشّاقِ رسول  جن سے کسی وقت بھی اس کا احتمال نہ تھا کہ وہ آپ کی باتیں سننے سے اکتا جائیں گے ان کے لئے بھی آپ کی عادت یہ تھی کہ وعظ و نصیحت روزانہ نہیں بلکہ ہفتے کے بعض دنوں میں فرماتے تھے تا کہ لوگوں کے کاروبار کا حرج اور ان کی طبیعت پہ بار نہ ہو۔ 

حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ رسول الله ﷺ نے فرمایا کہ: "لوگوں پہ آسانی کرو، دشواری نہ پیدا کرو، اور ان کو الله کی رحمت کی خوشخبری سناؤ، مایوس یا متنفّر نہ کرو۔"

ماخوذ از معارف القرآن، تفسیرِ سورة نحل، تالیف مفتی محمد شفیع رحمتہ الله علیہ

No comments:

Post a Comment