Saturday 3 December 2016

دو روحانی بیماریاں اور ان کا علاج۔ حصّہ اوّل

"اور صبر اور نماز سے مدد حاصل کرو۔ نماز بھاری ضرور معلوم ہوتی ہے، مگر ان لوگوں کو نہیں جو خشوع (یعنی دھیان اور عاجزی) سے پڑھتے ہیں۔" (سورةٴ البقرة:۴۵)

 حبّ ِ مال اور حبّ ِ جاہ، یہ دونوں قلب کی ایسی بیماریاں ہیں جن کے باعث انسان کی دنیاوی زندگی اور اور اخروی زندگی اجیرن ہو جاتی ہے۔ 

حبّ ِ مال کے نتائج یہ نکلتے ہیں:

۱۔ کنجوسی اور بخل پیدا ہوتا ہے جس کا  قومی نقصان یہ ہوتا ہے کہ اس کی دولت قوم کو کوئ فائدہ نہیں پہنچاتی۔
۲۔ خود غرضی پیدا ہوتی ہے جو مال کی ہوس کو پورا کرنے کے لئے اسے اشیاء میں ملاوٹ، ناپ تول میں کمی، رشوت ستانی، مکر و فریب اور دغا بازی کے نت نئے حیلے سجھاتی ہے۔ وہ اپنی تجوری پہلے سے زیادہ بھرنے کے لئے دوسروں کا خون نچوڑ لینا بھی صحیح سمجھتا ہے۔
۳۔ ایسے شخص کو کتنا ہی مال مل جائے لیکن مزید جمع کرنے کی دھن ایسی سوار ہوتی ہے کہ تفریح اور آرام کے وقت بھی یہی بے چینی اسے کھائے جاتی ہے کہ اپنے سرمائے میں زیادہ سے زیادہ اضافہ کیسے کرے۔ جس مال کو اس کے راحت و آرام کا ذریعہ ہونا چاہیے تھا وہ اس کے لئے وبالِ جان بن جاتا ہے۔ 
۴۔ حق بات خواہ کتنی ہی روشن ہو کر اس کے سامنے آجائے مگر وہ کسی ایسی بات کو نہیں ماننا چاہتا جو اس کی ہوسِ مال کو پورا ہونے سے روکے۔

اسی طرح قریب قریب یہی حال حبّ ِ جاہ کا ہے کہ اس کے نتیجے میں تکبّر، خود غرضی، حقوق کی پامالی، ہوسِ اقتدار اور اس کے لئے خوں ریز لڑائیاں، اور اس طرح کی بے شمار انسانیت سوز خرابیاں جنم لیتی ہیں جو بالآخر دنیا کو جہنّم بنا کر چھوڑتی ہیں۔

جاری ہے۔۔۔

ماخوذ از معارف القرآن، تفسیرِ سورةٴ البقرة، از مفتی محمد شفیعؒ

No comments:

Post a Comment