Saturday 21 January 2017

حصّہ ہفتم


"اور آپس میں ایک دوسرے کا مال ناحق طریقوں سے نہ کھاؤ، اور نہ ان کا مقدمہ حاکموں کے پاس اس غرض سے لے جاؤ کہ لوگوں کے مال کا کوئ حصّہ جانتے بوجھتے ہڑپ کرنے کا گناہ کرو۔" (سورہٴ البقرہ:۱۸۸)

ایک دوسری حدیث میں ارشاد ہے کہ آنحضرت ﷺ نے حضرت عبدالله ابن عمرؓ سے فرمایا کہ چار خصلتیں ایسی ہیں کہ جب وہ تمہارے اندر موجود ہوں تو پھر دنیا میں کچھ بھی حاصل نہ ہو تو وہ تمہارے لئے کافی ہیں۔ وہ چار خصلتیں یہ ہیں،
۱۔ امانت کی حفاظت
۲۔ سچ بولنا
۳۔ حسنِ خلق
۴۔ کھانے میں حلال کا اہتمام

جاری ہے۔۔۔

ماخوذ از معارف القرآن، تالیف مفتی محمد شفیعؒ

No comments:

Post a Comment