Sunday 22 January 2017

حصّہ ہشتم

"اور آپس میں ایک دوسرے کا مال ناحق طریقوں سے نہ کھاؤ، اور نہ ان کا مقدمہ حاکموں کے پاس اس غرض سے لے جاؤ کہ لوگوں کے مال کا کوئ حصّہ جانتے بوجھتے ہڑپ کرنے کا گناہ کرو۔" (سورہٴ البقرہ:۱۸۸)

حضرت سعد بن ابی وقاص رضی الله عنه نے آنحضرت ﷺ سے درخواست کی کہ میرے لئے یہ دعا فرما دیجئے کہ میں مقبول الدعاء ہو جاؤں، جو دعا کیا کروں قبول ہوا کرے۔ آپ ﷺ نے فرمایا، اے سعد! اپنا کھانا حلال اور پاک بنا لو، مستجاب الدعوات ہو جاؤ گے۔ اور قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضے میں محمدؐ کی جان ہے بندہ جب اپنے پیٹ میں حرام لقمہ ڈالتا ہے تو چالیس روز تک اس کا کوئ عمل قبول نہیں ہوتا، اور جس شخص کا گوشت حرام مال سے بنا ہو اس گوشت کے لئے تو جہنّم کی آگ ہی لائق ہے۔

ماخوذ از معارف القرآن، تالیف مفتی محمد شفیعؒ

No comments:

Post a Comment