Monday 23 January 2017

توبہ تفصیلی۔ حصّہ سوئم

گذشتہ سے پیوستہ۔۔۔

اس کے بعد حقوق العباد کا جائزہ لیں  کہ کسی کا کوئ جانی یا مالی حق اپنے ذمّہ واجب ہو اور اس کو ادا نہ کیا ہو تو اس کو ادا کریں یا معاف کرائیں، یا کسی کو کوئ تکلیف پہنچائ ہو تو اس سے معاف کروائیں۔ حدیث شریف میں ہے کہ ایک مرتبہ حضورِ اقدس ﷺ نے باقاعدہ صحابہ کرام کے مجمع میں کھڑے ہو کر یہ اعلان فرمایا کہ:

"اگر میں نے کسی کو کوئ تکلیف پہنچائ ہو، یا کسی کو کوئ صدمہ پہنچایا ہو، یا کسی کا کوئ حق میرے ذمّے ہو تو آج میں آپ سب کے سامنے کھڑا ہوں، وہ شخص آ کر مجھ سے بدلہ لے لے، یا معاف کر دے۔"

جب رسول الله ﷺ نے اس طرح سے معافی مانگی تو ہم آپ کس شمار میں ہیں۔

جاری ہے۔۔۔

ماخوذ از بیان "توبہ: گناہوں کا تریاق"، از مفتی محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم

No comments:

Post a Comment