Saturday 21 January 2017

توبہ تفصیلی۔ حصّہ دوئم

گذشتہ سے پیوستہ

یہ وصیّت کرنا اس لئے ضروری ہے کہ اگر وصیّت نہیں لکھی اور قضا نمازوں کو ادا کرنے سے پہلے آپ کا انتقال ہو گیا تو اس صورت میں یہ ورثاء کے ذمّے ضروری نہیں ہو گا بلکہ ان کی مرضی ہو گی کہ وہ آپ کی نمازوں کا فدیہ ادا کریں۔ 

اس وصیّت کو لکھنے کے بعد ان قضا نمازوں کو ادا کرنا شروع کر دے۔ اس کا طریقہ یہ ہے کہ ہر نماز کے ساتھ ایک قضا نماز پڑھ لے، گو وقت ہو تو زیادہ بھی پڑھ سکتا ہے۔ نمازوں کے ساتھ جو نفل ہوتے ہیں ان کی جگہ بھی قضا نماز پڑھ سکتا ہے لیکن سنّتِ موکدہ پڑھنی چاہیے۔ اس کو چھوڑنا صحیح نہیں۔ 

جاری ہے۔۔۔

ماخوذ از بیان "توبہ: گناہوں کا تریاق"، از مفتی محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم

No comments:

Post a Comment