Sunday 15 January 2017

توبہ اور استغفار کی قسمیں۔ حصّہ اوّل

توبہ اور استغفار کی تین قسمیں ہیں۔ (۱) ایک گناہوں سے توبہ و استغفار (۲) دوسرے طاعات اور عبادات میں ہونے والی کوتاہیوں سے استغفار (۳) تیسرے استغفار سے استغفار، یعنی استغفار کا بھی حق ادا نہیں کر سکے، اس سے بھی استغفار کرتے ہیں۔

پہلی قسم یعنی گناہوں سے استغفار کرنا ہر انسان پر فرضِ عین ہے۔ یہی وجہ ہے کہ تصوّف اور طریقت میں سب سے پہلا قدم تکمیلِ توبہ ہے۔ اگلے تمام درجات تکمیلِ توبہ پہ موقوف ہیں۔ اسی لئے جب کوئ شخص اپنی اصلاح کے لئے کسی بزرگ کے پاس جاتا ہے تو وہ بزرگ سب سے پہلے توبہ کی تکمیل کراتے ہیں۔ امام غزالی ؒ فرماتے ہیں:
ھو اول اقدام المریدین
یعنی جو شخص کسی شیخ کے پاس مرید ہونے کے لئے جائے تو اس کا سب سے پہلا کام تکمیلِ توبہ ہے۔

جاری ہے۔۔۔

حصّہ دوئم

حضرات مشائخ فرماتے ہیں کہ تکمیلِ توبہ کے دو درجے ہیں، ایک "توبہ اجمالی" اور دوسری "توبہ تفصیلی"۔

"توبہ اجمالی" یہ ہے کہ انسان ایک مرتبہ اطمینان سے بیٹھ کر اپنی پچھلی زندگی کے تمام گناہوں کو اجمالی طور پہ یاد کر کے دھیان میں لا کر ان سب سے الله تعالیٰ کے حضور توبہ کرے۔ توبہ اجمالی کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ سب سے پہلے صلوٰة التوبہ کی نیّت سے دو رکعت نماز پڑھے۔ اس کے بعد الله تعالیٰ کے حضور عاجزی، انکساری، ندامت اور شرمندگی اور الحاح و زاری کے ساتھ ایک ایک گناہ کو یاد کر کے یہ دعا کرے کہ یا الله، اب تک میری پچھلی زندگی میں مجھ سے جو کچھ گناہ ہوئے ہیں، چاہے وہ ظاہری گناہ ہوں یا باطنی، حقوق الله سے متعلّق ہوئے ہوں یا حقوق العباد سے متعلّق ہوئے ہوں، چھوٹے گناہ ہوئے ہوں یا بڑے گناہ ہوئے ہیں، یا الله میں ان سب سے توبہ کرتا ہوں۔ 

ماخوذ از بیان "توبہ: گناہوں کا تریاق"، از مفتی محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم

No comments:

Post a Comment