Saturday 11 February 2017

درود شریف کے فضائل۔ حصّہ دوئم

الله تعالیٰ نے قرآن کریم میں رسول الله ﷺ پہ درود بھیجنے کے بارے میں عجیب انداز سے بیان فرمایا، چنانچہ فرمایا:

ترجمہ: "بیشک الله تعالیٰ اور اس کے فرشتے نبی پاک ﷺ پر درود بھیجتے ہیں۔ اے ایمان والو، تم بھی حضور ﷺ پہ درود اور سلام بھیجو۔"

اس انداز سے دو باتوں کی طرف اشارہ فرما دیا۔ ایک یہ کہ حضور اقدس ﷺ کو تمہارے درود کی ضرورت نہیں، اس لئے کہ ان پر پہلے سے ہی الله تعالیٰ اور ان کے فرشتے درود بھیج رہے ہیں۔ لیکن اگر تم اپنی بھلائ اور خیر چاہتے ہو تو تم بھی نبی کریم ﷺ پہ درود بھیجو۔ 

دوسرے اس بات کی طرف اشارہ فرمایا کہ یہ درود بھیجنے کی جو عبادت ہے اس کی شان ہی نرالی ہے، اس لئے کہ کوئ نیک عمل ایسا نہیں جس کے کرنے میں الله تعالیٰ بھی بندوں کے ساتھ شریک ہوں۔ مثلاً نماز بندہ پڑھتا ہے، الله تعالیٰ نہیں پڑھتے، روزہ بندہ رکھتا ہے، الله تعالیٰ نہیں رکھتے۔ اسی طرح زکوٰة یا حج جتنی بھی عبادتیں ہیں ان میں سے کوئ عبادت ایسی نہیں ہے کہ اس میں بندے کے ساتھ الله تعالیٰ بھی شریک ہوں۔ لیکن درود شریف پڑھنا ایسی واحد عبادت ہے جس کے بارے میں الله تعالیٰ نے فرمایا کہ یہ عمل میں پہلے سے کر رہا ہوں، اگر تم بھی کرو گے تو اس عمل میں ہمارے ساتھ شریک ہو جاؤ گے۔

از مفتی محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم

No comments:

Post a Comment