Thursday 16 February 2017

"ڈرتے رہو الله تعالیٰ سے اور یقین کرو کہ تم سب الله کے پاس جمع ہونے والے ہو۔"

تیسرا حصّہ 

ایک بزرگ فرماتے ہیں کہ میں حج سے واپس آیا تو اتّفاقاً میرے دل میں ایک گناہ کا وسوسہ پیدا ہوا۔ مجھے غیب سے ایک آواز آئ کہ کیا تو نے حج نہیں کیا؟ کیا تو نے حج نہیں کیا؟ یہ آواز میرے اور اس گناہ کے درمیان ایک دیوار بن گئ اور الله تعالیٰ نے مجھے محفوظ فرما دیا۔

ایک ترکی بزرگ جو مولانا جامی ؒ کے مرید تھے ان کا حال یہ تھا کہ ہمیشہ اپنے سر پر ایک نور کا مشاہدہ کیا کرتے تھے۔ وہ حج کو گئے اور فارغ ہو کر واپس آئے تو یہ کیفیت بجائے بڑھنے کے بالکل سلب ہو گئ۔جب انہوں نے اپنے مرشد مولانا جامی ؒ سے اس کا تذکرہ کیا تو انہوں نے فرمایا کہ حج سے پہلے تمہارے اندر تواضع اور انکسار تھا، اپنے آپ کو گناہ گار سمجھ کر الله تعالیٰ کے سامنے الحاح و زاری کرتے تھے۔ حج کے بعد تم اپنے آپ کو نیک اور بزرگ سمجھنے لگے، اس لیے یہ حج ہی تمہارے لیے غرور کا سبب بن گیا۔ اسی وجہ سے یہ کیفیت زائل ہو گئ۔  

جاری ہے۔۔۔

ماخوذ از معارف القرآن، از مفتی محمد شفیعؒ

No comments:

Post a Comment