Tuesday 14 February 2017

"ڈرتے رہو الله تعالیٰ سے اور یقین کرو کہ تم سب الله کے پاس جمع ہونے والے ہو۔"

دوسرا حصّہ

حدیث میں ہے کہ جب انسان حج سے فارغ ہو کر آتا ہے تو اپنے سابقہ گناہوں سے ایسا پاک صاف ہو جاتا ہے جیسے وہ ماں کے پیٹ سے آج پیدا ہوا ہے۔ اس لیے خاص طور سے حجاج کو آئندہ کے لیے تقویٰ کی ہدایت کی گئ ہے کہ پچھلے گناہوں سے پاک صاف ہو چکے ہو،آگے احتیاط رکھو، تو دنیا و آخرت کی بھلائ تمہارے لیے ہے۔ ورنہ جو شخص حج کے بعد پھر گناہوں میں مبتلا ہو گیا تو پچھلے گناہوں کی معافی اس کے لیے کوئ خاص کام نہ آئے گی۔ بلکہ علماء نے فرمایا ہے کہ حجِ مقبول کی علامت یہ ہے کہ اپنے حج سے اس طرح واپس آئے کہ اس کا دل دنیا کی محبّت سے فارغ اور آخرت کی راغب ہو۔ ایسے شخص کا حج مقبول اور گناہ معاف ہیں، اور اس کی دعا مقبول ہے۔

جاری ہے۔۔۔

ماخوذ از معارف القرآن، از مفتی محمد شفیعؒ

No comments:

Post a Comment