Wednesday 8 February 2017

فَإِذَا قَضَيۡتُم مَّنَـٰسِكَڪُمۡ فَٱذۡڪُرُواْ ٱللَّهَ كَذِكۡرِكُمۡ ءَابَآءَڪُمۡ أَوۡ أَشَدَّ ذِڪۡرً۬ا‌ۗ فَمِنَ ٱلنَّاسِ مَن يَقُولُ رَبَّنَآ ءَاتِنَا فِى ٱلدُّنۡيَا وَمَا لَهُ ۥ فِى ٱلۡأَخِرَةِ مِنۡ خَلَـٰقٍ۬ (٢٠٠) وَمِنۡهُم مَّن يَقُولُ رَبَّنَآ ءَاتِنَا فِى ٱلدُّنۡيَا حَسَنَةً۬ وَفِى ٱلۡأَخِرَةِ حَسَنَةً۬ وَقِنَا عَذَابَ ٱلنَّارِ (٢٠١) أُوْلَـٰٓٮِٕكَ لَهُمۡ نَصِيبٌ۬ مِّمَّا كَسَبُواْ‌ۚ وَٱللَّهُ سَرِيعُ ٱلۡحِسَابِ (٢٠٢) سورہ البقرہ

"پھر جب تم اپنے حج کے کام پورے کر چکو تو الله کا اس طرح ذکر کرو جیسے تم اپنے باپ دادوں کا ذکر کیا کرتے ہو، بلکہ اس سے بھی زیادہ ذکر کرو۔ اب بعض لوگ تو وہ ہیں جو (دعا میں بس) یہ کہتے ہیں کہ: "اے ہمارے پروردگار! دے ہم کو دنیا میں" اور آخرت میں ان کا کوئ حصّہ نہیں ہوتا۔ اور انہی میں سے وہ بھی ہیں جو یہ کہتے ہیں کہ: "اے ہمارے پروردگار! ہمیں دنیا میں بھی بھلائ عطا فرما اور آخرت میں بھی بھلائ، اور ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچا لے۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہیں اپنے اعمال کی کمائ کا حصّہ (ثواب) کی صورت میں ملے گا، اور الله جلد حساب لینے والا ہے۔" (سورہ البقرہ: ۲۰۰۔۲۰۲)

جاری ہے۔۔۔

ماخوذ از معارف القرآن، تالیف مفتی محمد شفیعؒ

No comments:

Post a Comment