Tuesday 21 February 2017

زُيِّنَ لِلَّذِينَ كَفَرُواْ ٱلۡحَيَوٰةُ ٱلدُّنۡيَا وَيَسۡخَرُونَ مِنَ ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ‌ۘ وَٱلَّذِينَ ٱتَّقَوۡاْ فَوۡقَهُمۡ يَوۡمَ ٱلۡقِيَـٰمَةِ‌ۗ وَٱللَّهُ يَرۡزُقُ مَن يَشَآءُ بِغَيۡرِ حِسَابٍ۬ O (سورہ البقرہ:۲۱۲)

"جن لوگوں نے کفر اپنا لیا ہے، ان کے لیے دنیاوی زندگی بڑی دلکش بنا دی گئ ہے، اور وہ اہلِ ایمان کا مذاق اڑاتے ہیں، حالانکہ جنہوں نے تقویٰ اختیار کیا ہے وہ قیامت کے دن ان سے کہیں بلند ہوں گے۔ اور اللّہ جس کو چاہتا ہے بے حساب رزق دیتا ہے۔" (سورہ البقرہ:۲۱۲)

اس آیت میں اس حقیقت کی طرف اشارہ کیا گیا ہے کہ دنیا کے مال و دولت اور عزّت و جاہ پر مغرور ہونے اور غریب لوگوں کا استہزاء کرنے کی حقیقت قیامت کے روز آنکھوں کے سامنے آ جائے گی۔ 

حضرت علی مرتضیٰ رضی اللّہ عنہ سے روایت ہے کہ جو شخص کسی مومن مرد یا عورت کو اس کے فقر و فاقہ کی وجہ سے ذلیل و حقیر سمجھتا ہے اللّہ تعالیٰ قیامت کے روز اس کو اوّلین و آخرین کے مجمع میں رسوا اور ذلیل کریں گے، اور جو شخص کسی مسلمان مرد یا عورت پر بہتان باندھتا ہے اور کوئ ایسا عیب اس کی طرف منسوب کرتا ہے جو اس میں نہیں ہے، الّلہ تعالیٰ قیامت کے روز اس کو آگ کے ایک اونچے ٹیلے پہ کھڑا کریں گے جب تک کہ وہ خود اپنی تکذیب نہ کرے۔ (ذکر الحدیث القرطبی)

ماخوذ از معارف القرآن، از مفتی محمد شفیعؒ

No comments:

Post a Comment