Thursday 16 March 2017

"۔۔۔اور عورتوں کا بھی حق ہے جیسا کہ مردوں کا ان پر حق ہے دستور کے موافق۔۔۔" (سورہ البقرہ: ۲۲۸)

دوسرا حصّہ

اس آیت کے ضمن میں یہ معلوم ہوا کہ قرآن کریم نے میاں بیوی کو ان کے ذمّہ عائد ہونے والے فرائض بتلائے کہ مردوں کے ذمّے عورتوں کے حقوق ادا کرنا ایسا ہی فرض ہے جیسے کہ عورتوں پر مردوں کے حقوق کا ادا کرنا فرض ہے۔ اس میں اشارہ ہے کہ دونوں کو اپنے حقوق کا مطالبہ کرنے کے بجائے اپنے فرائض پر نظر رکھنا چاہیے۔ اگر وہ ایسا کر لیں   تو حقوق کے مطالبے کا قضیہٴ ہی درمیان میں نہ آئے کیونکہ مرد کے فرائض ہی عورت کے حقوق ہیں، اور عورت کے فرائض ہی مرد کے حقوق ہیں۔ جب دونوں نے اپنے فرائض ادا کر لیے تو دوسرے کے حقوق خود بخود ادا ہو جائیں گے۔

آج کل دنیا کے سارے جھگڑوں کی جڑ ہی یہیں سے شروع ہوتی ہے کہ ہر فرد یا گروہ جس شدّت سے اپنے حقوق کا مطالبہ کرتا ہے، اسی شدّت سے اپنے فرائض کی ادائیگی پر توجّہ نہیں دیتا۔ اس کا نتیجہ حقوق کی ایک کبھی نہ ختم ہونے والی جنگ ہوتی ہے۔ قرآن کریم نے اس زاویہٴ نگاہ کو اس طرح سے بدلا کہ ہر شخص کو چاہیے کہ اپنے فرائض پورا کرنے کا اہتمام کرے، اور اپنے حقوق کے بارے میں مساہلت اور عفو و درگذر سے کام لے۔ اگر اس قرآنی تعلیم پر دنیا میں عمل ہونے لگے تو گھروں اور خاندانوں بلکہ قوموں کے بھی تنازعات ختم ہو جائیں۔

ماخوذ از معارف القرآن، از مفتی محمد شفیع ؒ

No comments:

Post a Comment