Thursday 23 March 2017

نکاح و طلاق کی شرعی حیثیت ۔ چوتھا حصّہ 

زوجین کے ہر معاملے اور ہر حال کے لئے جو ہدایتیں قرآن و سنّت میں مذکور ہیں ان سب کا حاصل یہی ہے کہ یہ رشتہ زیادہ سے زیادہ مستحکم ہوتا چلا جائے، ٹوٹنے نہ پائے۔ ناموافقت کی صورت میں پہلے افہام و تفہیم کی، اور پھر زجر و تنبیہ کی ہدایتیں دی گئیں۔ اور اگر بات بڑھ جائے اور اس سے بھی کام نہ چلے تو خاندان ہی کے چند افراد کو حکم اور ثالث بنا کر معاملہ طے کرنے کی تعلیم دی۔ آیت حَكَمً۬ا مِّنۡ أَهۡلِهِۦ وَحَكَمً۬ا مِّنۡ أَهۡلِهَآ (سورہٴ النساء: ۳۵) میں خاندان ہی کے افراد کو ثالث بنانے کا ارشاد کس قدر حکیمانہ ہے، کہ اگر معاملہ خاندان سے باہر گیا تو بات بڑھ جانے اور دلوں میں دوری پیدا ہو جانے کا خطرہ ہے۔ 

جاری ہے۔۔۔

ماخوذ از معارف القرآن، تفسیرِ سورہ البقرہ، از مفتی محمد شفیع ؒ

No comments:

Post a Comment