Saturday 25 March 2017

ناپ تول میں کمی ۔ پندرھواں حصّہ

ایک وقت تھا کہ مسلمانوں کا طرّہ امتیاز یہ تھا کہ وہ تجارت میں کبھی دھوکہ و فریب نہیں دیتے، ناپ تول میں کبھی کمی نہیں کرتے، ملاوٹ نہیں کرتے، اور امانت اور دیانت کو کبھی ہاتھ سے نہیں جانے دیتے۔ حضورِ اکرم ﷺ نے دنیا کے سامنے ایسا ہی معاشرہ پیش کیا اور صحابہٴ کرام کی شکل میں ایسے ہی لوگ تیّار کئے جنہوں نے تجارت میں بڑے سے بڑے نقصان کو گوارہ کر لیا، لیکن دھوکہ اور فریب دینے کو گوارہ نہیں کیا۔ اس کا نتیجہ یہ تھا کہ الّٰلہ تعالیٰ نے دنیا میں ان کا بول بالا کیا اور انہوں نے دنیا سے اپنی طاقت اور قوّت کا لوہا منوایا۔

آج ہمارا حال یہ ہے کہ وہ مسلمان بھی جو پانچ وقت کی نماز پابندی سے پڑھتے ہیں، دوسری عبادات کا بھی اہتمام کرتے ہیں، اور اپنے آپ کو مذہبی بھی سمجھتے ہیں، وہ بھی جب بازار میں جاتے ہیں تو گویا شریعت کے سب احکام بھول جاتے ہیں اور ایسا رویّہ اختیار کرتے ہیں کہ گویا الّٰلہ تعالیٰ کے سارے احکام صرف مسجد تک کے لئے ہیں، بازار کے لئے نہیں۔

جاری ہے۔۔۔

ماخوذ از بیان "ملاوٹ اور ناپ تول میں کمی"، از مفتی محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم

No comments:

Post a Comment