Sunday 19 March 2017

ناپ تول میں کمی ۔ دسواں حصّہ

ایک مرتبہ حضور ِ اقدس ﷺ بازار تشریف لے گئے۔ وہاں آپ نے دیکھا کہ ایک شخص گندم بیچ رہا ہے۔ آپ اس کے پاس قریب تشریف لے گئے اور گندم کی ڈھیری میں اپنا ہاتھ ڈال کر اس کو اوپر نیچے کیا تو یہ دیکھا کہ اوپر تو اچھا گندم ہے اور نیچے بارش اور پانی کے اندر گیلا ہو کر خراب ہونے والا گندم ہے۔ اب دیکھنے والا جب اوپر سے دیکھتا ہے تو اس کو یہ نظر آتا ہے کہ گندم بہت اچھا ہے۔ حضور اقدس ﷺ نے اس شخص سے فرمایا کہ تم نے یہ خراب والا گندم اوپر کیوں نہیں رکھا تا کہ خریدار کو معلوم ہو جائے کہ یہ گندم ایسا ہے؟ وہ لینا چاہے تو لے لے، نہ لینا چاہے تو چھوڑ دے۔ اس شخص نے جواب دیا کہ یا رسول الّٰلہ! بارش کی وجہ سے کچھ گندم خراب ہو گئ تھی، ا سلئے میں نے اس کو نیچے کر دیا۔ آپ نے فرمایا کہ ایسا نہ کرو بلکہ اس کو اوپر کر دو۔

پھر آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ:

"من غش فلیس منا" (صحیح مسلم، کتاب الایمان)

ترجمہ: "جو  شخص دھوکہ دے وہ ہم میں سے نہیں۔"

ماخوذ از بیان "ملاوٹ اور ناپ تول میں کمی"، از مفتی محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم

No comments:

Post a Comment