Saturday 25 March 2017

ناپ تول میں کمی ۔ سولھواں اور آخری حصّہ

خلاصہ یہ ہے کہ تطفیف (کم ناپنا اور کم تولنا) کے اندر وہ تمام صورتیں داخل ہیں جس کے اندر ایک شخص اپنا حق تو پورا پورا وصول کرنے کے لئے ہر وقت تیّار رہے، لکن اپنے ذمّے دوسروں کے جو حقوق واجب ہیں ان کو ادا کرنے کی فکر نہ کرے۔ الّٰلہ تعالیٰ نے ایسے لوگوں کے لئے قرآن کریم میں دردناک عذاب کی وعید سنائ ہے۔

ایک حدیث شریف میں رسول الّٰلہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:

ترجمہ: "تم میں سے کوئ شخص اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک وہ اپنے بھائ کے لئے بھی وہی چیز پسند نہ کرے جو اپنے لئے پسند کرتا ہے۔" (صحیح بخاری، کتاب الایمان)

جب ہم دوسرے کے ساتھ کوئ برا معاملہ کر رہے ہوں تو یہ سوچیں کہ اگر یہی معاملہ کوئ دوسرا شخص میرے ساتھ کر رہا ہوتا تو مجھے کتنا گراں اور ناگوار گزرتا، میں اس کو اپنے اوپر ظلم سمجھتا۔ تو اگر میں ایسا ہی معاملہ کسی دوسرے کے ساتھ کروں گا تو اس کو بھی اس سے ناگواری اور پریشانی ہو گی، اس پر ظلم ہو گا، اس لئےمجھے اس کے ساتھ ایسا نہیں کرنا چاہئے۔

ماخوذ از بیان "ملاوٹ اور ناپ تول میں کمی"، از مفتی محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم

No comments:

Post a Comment