Sunday 5 March 2017

"لوگ آپ سے شراب اور جوئے کے بارے میں پوچھتے ہیں۔ آپ کہہ دیجیے کہ ان دونوں میں بڑا گناہ بھی ہے، اور لوگوں کے لیے کچھ فائدے بھی ہیں، اور ان دونوں کا گناہ ان کے فائدے سے زیادہ بڑھا ہوا ہے۔" (سورہ البقرہ: ۲۱۹)

حرمتِ شراب ۔ دوسرا حصّہ

صحابہٴ کرام رضی الّٰلہ عنہما میں بھی کچھ حضرات ایسے تھے جنہوں نے حلال ہونے کے زمانے میں بھی کبھی شراب کو ہاتھ نہیں لگایا۔ مدینہ طیّبہ پہونچنے کے بعد چند حضرات صحابہؓ کو شراب کے مفاسد کا اور زیادہ احساس ہوا۔ حضرت فاروقِ اعظمؓ، حضرت معاذ بن جبل ؓ اور چند انصاری صحابہ اسی احساس کی بناء پر آنحضرت ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ شراب اور قمار انسان کی عقل کو بھی خراب کرتے ہیں، اور مال بھی برباد کرتے ہیں۔ ان کے بارے میں آپ ﷺ کا کیا ارشاد ہے؟ اس سوال کے جواب میں آیتِ مذکورہ نازل ہوئ۔ یہ پہلی آیت ہے جس میں شراب اور جوئے سے مسلمانوں کو روکنے کا ابتدائ قدم اٹھایا گیا۔

جاری ہے۔۔۔

ماخوذ از معارف القرآن، از مفتی محمد شفیع ؒ

No comments:

Post a Comment