Tuesday 7 March 2017

ناپ تول میں کمی ۔ تیسرا حصّہ

الّٰلہ تعالیٰ نے قرآن میں ایک اور جگہ فرمایا:

"یہ ان کی بستیاں دیکھو، جو ان کی ہلاکت کے بعد آباد بھی نہیں ہو سکیں، مگر بہت کم، ہم ہی ان کے سارے مال و دولت اور جائیداد کے وارث بن گئے۔" (سورہ قصص: ۵۸)

یعنی وہ تو یہ سمجھ رہے تھے کہ کم ناپ کر، کم تول کر، ملاوٹ کر کے، دھوکہ دے کر ہم اپنے مال و دولت میں اضافہ کریں گے، لیکن وہ ساری دولت دھری کی دھری رہ گئ۔ 

ماخوذ از بیان "ملاوٹ اور ناپ تول میں کمی"، از مفتی محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم

No comments:

Post a Comment