Sunday 5 March 2017

ناپ تول میں کمی ۔ پہلا حصّہ

"بڑی خرابی ہے ناپ تول میں کمی کرنے والوں کی جن کا حال یہ ہے کہ جب وہ لوگوں سے خود کوئ چیز ناپ کر لیتے ہیں تو پوری پوری لیتے ہیں، اور جب وہ کسی کو ناپ کر یا تول کر دیتے ہیں تو گھٹا کر دیتے ہیں۔ کیا یہ لوگ نہیں سوچتے کہ انہیں بڑے زبردست دن میں زندہ کر کے اٹھایا جائے گا؟ جس دن سب لوگ ربّ العالمین کے سامنے کھڑے ہوں گے۔" (سورہ المطفّفین: ۱ّّّ۔۶)

عربی میں کم ناپنے اور کم تولنے کو "تطفیف" کہا جاتا ہے، اور یہ تطفیف صرف تجارت اور لین دین کے ساتھ مخصوص نہیں، بلکہ تطفیف کا مفہوم بہت وسیع ہے۔ وہ یہ کہ دوسرے کا جو بھی حق ہمارے ذمّے واجب ہے، اس کو اگر اس کا حق کم کر کے دیں تو یہ تطفیف کے اندر داخل ہے۔

جاری ہے۔۔۔

ماخوذ از بیان "ملاوٹ اور ناپ تول میں کمی"، از مفتی محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم

No comments:

Post a Comment