Tuesday 7 March 2017

حرمتِ شراب ۔ چوتھا حصّہ

ایک روز یہ واقعہ پیش آیا کہ حضرت عبدالرحمٰن بن عوف رضی الّٰلہ عنہ نے صحابہٴ کرام میں سے اپنے چند دوستوں کی دعوت کی۔ کھانے کے بعد حسبِ دستور شراب پی گئ۔ اسی حال میں نمازِ مغرب کا وقت آ گیا۔ سب نماز کے لیے کھڑے ہو گئے تو ایک صاحب کو امامت کے لیے آگے بڑھا یا گیا۔ انہوں نے شراب کے اثر میں جو تلاوت شروع کی تو سورہ الکافرون کو غلط پڑھا۔ اس پر شراب سے روکنے کے لیے دوسرا قدم اٹھایا گیا اور یہ آیت نازل ہوئ:

"اے ایمان والو تم نشہ کی حالت میں نماز کے پاس نہ جاؤ۔" (سورہ النساء: ۴۳)

اس آیت میں خاص اوقاتِ نماز کے اندر شراب کو قطعی طور پہ حرام کر دیا، باقی اوقات میں اجازت رہی۔ جن حضراتِ صحابہ نے پہلی آیت نازل ہونے کے بعد شراب کو نہ چھوڑا تھا اس دوسری آیت کے نازل ہونے کے بعد شراب کو مطلقاً ترک کر دیا کہ جو چیز انسان کو نماز سے روکے اس میں کوئ خیر نہیں ہو سکتی۔ مگر چونکہ اوقاتِ نماز کے علاوہ شراب کی حرمت اب بھی صاف طور پر نہیں نازل ہوئ تھی اس لیے بعض اصحاب اب بھی پیتے رہے۔

جاری ہے۔۔۔

ماخوذ از معارف القرآن، از مفتی محمد شفیع ؒ

No comments:

Post a Comment