Friday 10 March 2017

ناپ تول میں کمی ۔ پانچواں حصّہ

یہ کم ناپنا اور کم تولنا صرف تجارت کے ساتھ ہی خاص نہیں ہے بلکہ اپنے اندر وسیع مفہوم رکھتا ہے۔ مثلاً ایک آقا مزدور سے پورا کام لیتا ہے، اس کو ذرا سی سہولت بھی دینے کو تیّار نہیں ہے، لیکن تنخواہ دینے کے وقت اس کی جان نکلتی ہے۔ یا تو پوری تنخواہ نہیں دیتا، یا صحیح وقت پر نہیں دیتا اور ٹال مٹول کرتا ہے۔ یہ بھی ناجائز اور حرام ہے اور تطفیف میں داخل ہے۔

حضور ﷺ کا ارشاد ہے، ترجمہ: "مزدور کو اس کی مزدوری پسینہ خشک ہونے سے پہلے ادا کر دو۔" (ابن ماجہ، ابواب الاحکام) اس لیے کہ جب تم نے اس سے مزدوری کروا لی، کام لے لیا، تو اب معاوضہ دینے میں تاخیر کرنا جائز نہیں۔ 

ماخوذ از بیان "ملاوٹ اور ناپ تول میں کمی"، از مفتی محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم

No comments:

Post a Comment