Thursday 13 April 2017

لوگوں کے درمیان صلح کروانا

"لیس الکذاب الذی یصلح بین الناس فینمی خیرًا او یقول خیراً" (صحیح بخاری، کتاب الصلح)

حضرت امّ ِکلثوم رضی الّٰلہ عنھا فرماتی ہیں کہ میں نے حضورِ اقدس ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جو شخص لوگوں کے درمیان مصالحت کی خاطر کوئ اچھی بات ادھر سے ادھر پہنچا دیتا ہے، یا ایک کی بات دوسرے کو اس انداز سے نقل کرتا ہے کہ اس کے دل میں دوسرے کی قدر پیدا ہو، اور نفرت دور ہو جائے، ایسا شخص کذّاب (جھوٹا) نہیں ہے۔ مطلب یہ ہے کہ وہ شخص ایسی بات کہہ رہا ہے جو بظاہر سچ نہیں ہے، لیکن وہ بات اس لیے کہہ رہا ہے کہ ایک انسان کے دل سے دوسرے انسان کی برائ نکل جائے، آپس کے دل کا غبار دور ہو جائے، اور نفرتیں ختم ہو جائیں۔ اس مقصد سے اگر وہ ایسی بات کہہ رہا ہے تو ایسا شخص جھوٹوں میں شمار نہیں ہو گا۔

ماخوذ از بیان "بھائ بھائ بن جاؤ"، از مفتی محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم

No comments:

Post a Comment