Sunday 23 April 2017

سورہٴ البقرہ: ۲۷

دوسرا حصّہ

اس کی دوسری وجہ یہ ہے کہ ان نافرمان لوگوں نے ان تمام تعلّقات کو قطع کر ڈالا ہے جن کو جوڑے رکھنے کا الّٰلہ تعالیٰ نے حکم دیا تھا۔ ان تعلّقات میں وہ تعلّق بھی داخل ہے جو بندے اور الّٰلہ کے درمیان ہے، اور وہ تعلّق بھی جو انسان کا اپنے ماں باپ اور دوسرے عزیزوں سے ہے، وہ تعلّق بھی جو ایک انسان کا اپنے پڑوسی اور دوسرے شرکاء کار کے ساتھ ہے، اور وہ تعلّق بھی جو عام مسلمانوں یا تمام انسانوں کے ساتھ ہے۔ ان تمام تعلّقات کے پورے حقوق ادا کرنے ہی کا نام اسلام، یا شریعتِ اسلام ہے، اور انہی میں کوتاہی کرنے سے زمین میں فساد آتا ہے۔ اسی لئے اس آیت کے آخر میں فرمایا کہ "وَيُفۡسِدُونَ فِى ٱلۡأَرۡضِ‌ۚ" یعنی "یہ لوگ زمین میں فساد مچاتے ہیں"۔

ماخوذ از معارف القرآن، از مفتی محمد شفیع رحمتہ الّٰلہ علیہ

No comments:

Post a Comment