Monday 24 April 2017

صلہ رحمی کیا ہے؟

نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ وہ شخص صلہ رحمی کرنے والا نہیں ہے جو مکافات کرے اور بدلہ دے، بلکہ صلہ رحمی کرنے والا درحقیقت وہ شخص ہے جو دوسرے شخص کے قطع رحمی کرنے کے باوجود اس کے ساتھ صلح رحمی کرے۔ (صحیح بخاری، کتاب الادب)

یعنی صلہ رحمی کرنے والا وہ شخص نہیں ہے جو ہر وقت ناپ تول میں لگا رہے اور حساب رکھے کہ دوسرے نے میرے ساتھ کس موقع پہ کیسا سلوک کیا تھا، میں بھی ا سکے ساتھ ایسا ہی سلوک کروں گا۔ اصل صلہ رحمی تو یہ ہے کہ مثلاً دوسرا شخص تو اس کے لئے کبھی تحفہ نہیں لایا، لیکن انسان اس کو اس نیّت سے تحفہ دے کہ ہدیہ دینا تو رسول الّٰلہ ﷺ کی سنّت ہے، میں اس کو اس لئے تحفہ دے رہا ہوں کہ اس سے الّٰلہ تعالیٰ راضی ہوں گے۔ اب دوسرا شخص ہدیہ دے یا نہ دے میں تو اس کو صرف الّٰلہ تعالیٰ کو خوش کرنے کی نیّت سے تحفہ دوں گا۔

صلہ رحمی تو ایک عبادت ہے۔ جب ہم نماز پڑھتے ہیں تو ہم یہ تو نہیں سوچتے کہ اگر میرا دوست نماز پڑھے گا تو میں پڑھوں گا، اگر وہ نماز نہیں پڑھے گا تو میں بھی نہیں پڑھوں گا۔ اس کی نماز اس کے ذمّے، ہماری نماز ہمارے ذمّے۔ بالکل اسی طرح سے صلہ رحمی بھی ایک عبادت ہے۔ چاہے دوسرا شخص یہ عبادت انجام دے یا نہ دے، ہمیں تو یہ عبادت انجام دینا ہی ہے اور اور الّٰلہ تعالیٰ کے حکم کی اطاعت کرنا ہی ہے۔

ماخوذاز بیان "بیمار کی عیادت کے آداب"، از مفتی محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم

No comments:

Post a Comment