Thursday 27 April 2017

جس سے ناراضگی ہو اس کی عیادت کا ثواب

اگر کوئ ایسا شخص بیمار ہے جس کے لئے ہمارے دل میں ناراضگی ہےاور دل اس سے ناخوش ہے، طبیعت کو اس سے مناسبت نہیں ہے، اگر انسان ایسے شخص کی عیادت کے لئے جائے تو انشاٴ الّٰلہ دوہرا ثواب ملے گا۔ ایک تو بیمار کی عیادت کرنے کاثواب۔ دوسرے ایک ایسا شخص جس کی طرف دل میں ناراضگی تھی، اس ناراضگی کے ہوتے ہوئے انسان اس کے ساتھ ہمدردی کا معاملہ کرے گا تو اس پر علیحدہ ثواب ملے گا۔

مریض کی عیادت کوئ معمولی عمل نہیں ہے۔ یہ ایک بڑی عبادت ہے۔ اس عمل کو رسم اور بدلے کا ذریعہ بنا کر ضائع نہیں کرنا چاہئے کہ فلاں نے میری بیماری میں میری عیادت کی تھی اس لئے میں بدلے میں اس کی عیادت کروں گا، فلاں مجھے دیکھنے کے لئے نہیں آیا تھا اس لئے میں بھی اس کو دیکھنے کے لئے نہیں جاؤں گا۔ انسان صرف اس نیّت سے عیادت کرے کہ یہ ایک عظیم الشان عبادت ہے، یہ حضورِ اقدس ﷺ کا حکم ہے، آپ کی سنّت ہے، اور اس پر الّٰلہ تعالیٰ اجر عطا فرماتے ہیں۔

ماخوذ از بیان "بیمار کی عیادت کے آداب"، از مفتی محمد تقی عثمانی دام برکاتہم

No comments:

Post a Comment