Wednesday 12 April 2017

آٹھواں حصّہ ۔  (آیت الکرسی)

چھٹا جملہ ہے يَعۡلَمُ مَا بَيۡنَ أَيۡدِيهِمۡ وَمَا خَلۡفَهُمۡ‌ۖ یعنی "الّٰلہ تعالیٰ ان لوگوں کے آگے پیچھے کے تمام حالات و واقعات سے واقف و باخبر ہے"۔ آگے اور پیچھے کا یہ مفہوم بھی ہو سکتا ہے کہ ان کے پیدا ہونے سے پہلے اور پیدا ہونے کے بعد کے تمام حالات و واقعات حق تعالیٰ کے علم میں ہیں۔ اور یہ مفہوم بھی ہو سکتا ہے کہ آگے سے مراد وہ حالات ہیں جو انسان کے لئے کھلے ہوئے ہیں، اور پیچھے سے مراد اس سے مخفی واقعات و حالات ہوں گے، تو معنی یہ ہوں گے کہ انسان کا علم تو بعض چیزوں پر ہے اور بعض چیزوں پر نہیں، مگر الّٰلہ جل شانہ‘ کے سامنے یہ سب چیزیں برابر ہیں۔ اس کا علم ان سب چیزوں کو یکساں محیط ہے۔ ان دونوں مفہوموں میں کوئ تعارض نہیں، آیت کی وسعت میں یہ دونوں داخل ہیں۔

ماخوذ از معارف القرآن، از مفتی محمد شفیع ؒ

No comments:

Post a Comment