Wednesday 26 April 2017

سورہ البقرہ: ۳۷

تیسرا حصّہ

بعض سلف (پچھلے زمانے کے بزرگ) سے پوچھا گیا کہ جس شخص سے گناہ سرزد ہو جائے وہ کیا کرے؟ فرمایا، وہی کام کرے جو اس کے پہلے والدین آدم و حوّا علیہما السّلام نے کیا، کہ اپنے کئے پر ندامت محسوس کی، اور آئندہ نہ کرنے کے عزم کے ساتھ الّٰلہ تعالیٰ سے معافی کے لئے عرض کیا: رَبَّنَا ظَلَمۡنَآ أَنفُسَنَا وَإِن لَّمۡ تَغۡفِرۡ لَنَا وَتَرۡحَمۡنَا لَنَكُونَنَّ مِنَ ٱلۡخَـٰسِرِينَ ( ہمارے پروردگار ہم نے اپنی جانوں پر ظلم کر لیا ہے، اگر آپ معاف نہ کریں اور ہم پر رحم نہ کریں تو ہم سخت خسارے والوں میں داخل ہو جائیں گے) (۷: ۲۳)


اسی طرح حضرت موسیٰ علیہ السلام نے عرض کیا: قَالَ رَبِّ إِنِّى ظَلَمۡتُ نَفۡسِى فَٱغۡفِرۡ لِى فَغَفَرَ لَهُ (۲۸: ۱۶) "اے میرے پالنے والے میں نے اپنی جان پر ظلم کر لیا ہے، تو آپ ہی میری مغفرت فرمائیے۔"

اور حضرت یونس علیہ السلام سے جب لغزش ہو گئ تو عرض کیا:  لَّآ إِلَـٰهَ إِلَّآ أَنتَ سُبۡحَـٰنَكَ إِنِّى ڪُنتُ مِنَ ٱلظَّـٰلِمِينَ (۲۱ :۸۷) "الّٰلہ کے سوا کوئ عبادت کے لائق نہیں، آپ ہر برائ سے پاک ہیں، میں ظلم کرنے والوں میں داخل ہو گیا ہوں۔" (مطلب یہ کہ مجھ پر رحم فرمائیے) (قرطبی)

ماخوذ از معارف القرآن، از مفتی محمد شفیعؒ

No comments:

Post a Comment