Thursday 27 April 2017

سورہ البقرہ: ۳۷

چوتھا حصّہ

اس آیت سے یہ بھی معلوم ہوا کہ توبہ قبول کرنے اور گناہوں کو معاف کرنے کا اختیار سوائے الّٰلہ تعالیٰ کے کسی اور کے پاس نہیں۔ بعض مذاہب میں لوگ اس بات سے غفلت کی وجہ سے سخت گمراہی میں مبتلا ہو گئے کہ اپنے مذہبی پیشواؤں کے پاس جاتے اور ان کو کچھ مال دے کر یا کسی اور طرح ان کو راضی کر کے ان سے اپنے گناہ معاف کرا لیتے، اور سمجھتے کہ انہوں نے معاف کر دیا تو الّٰلہ تعالیٰ نے بھی معاف کر دیا۔ آج بہت سے مسلمان بھی اسی غلط فہمی اور گمراہی میں مبتلا ہیں کہ پیروں فقیروں کے پاس جا کے یا کسی بزرگ کے مزار پہ جا کے سمجھتے ہیں کہ ان سے گناہ معاف کروا لیں گے تو الّٰلہ تعالیٰ بھی معاف کر دیں گے۔ سمجھنے کی بات یہ ہے کہ کوئ پیر فقیر یا مرشد کسی کے گناہ معاف نہیں کر سکتا، زیادہ سے زیادہ الّٰلہ تعالیٰ سے اس کے لئے دعا کر سکتا ہے۔ وہ تو خود اپنے گناہوں کی معافی کے لئے بھی الّٰلہ تعالیٰ کے رحم و کرم اور عفو و درگزر کا محتاج ہے۔

ماخوذ از معارف القرآن، از مفتی محمد شفیع رحمتہ الّٰلہ علیہ

No comments:

Post a Comment