Monday 17 July 2017

سورہٴ آلِ عمران: ۸ - پہلا حصّہ

رَبَّنَا لَا تُزِغۡ قُلُوۡبَنَا بَعۡدَ اِذۡ هَدَيۡتَنَا وَهَبۡ لَنَا مِنۡ لَّدُنۡكَ رَحۡمَةً ‌ ۚ اِنَّكَ اَنۡتَ الۡوَهَّابُ‏۔

"اے ہمارے ربّ! تو نے ہمیں جو ہدایت عطا فرمائ ہے اس کے بعد ہمارے دلوں میں ٹیڑھ نہ پیدا ہونے دے، اور خاص ہمیں اپنے پاس سے رحمت عطا فرما۔ بیشک تیری، اور صرف تیری ذات وہ ہے جو بے انتہا بخشش کی خوگر ہے۔"

اس آیت میں یہ بتلایا گیا ہے کہ ہدایت اور گمراہی الّٰلہ ہی کی جانب سے ہے۔ الّٰلہ تعالیٰ جس کو ہدایت دینا چاہتے ہیں اس کے دل کو نیکی کی جانب مائل کر دیتے ہیں اور جس کو گمراہ کرنا چاہتے ہیں اس کے دل کو سیدھے راستے سے پھیر لیتے ہیں۔ چنانچہ ایک حدیث میں حضور ﷺ فرماتے ہیں کہ "کوئ دل ایسا نہیں ہے جو الّٰلہ تعالیٰ کی انگلیوں میں سے دو انگلیوں کے درمیان نہ ہو، وہ جب تک چاہتے ہیں اس کو حق پر قائم رکھتے ہیں، اور جب چاہتے ہیں اس کو حق سے پھیر دیتے ہیں۔"

جاری ہے۔۔۔

ماخوذ از معارف القرآن، از مفتی محمد شفیع رحمتہ الّٰلہ علیہ

No comments:

Post a Comment