Wednesday 19 July 2017

سورہٴ آلِ عمران: ۱٤ - پہلا حصّہ

زُيِّنَ لِلنَّاسِ حُبُّ الشَّهَوٰتِ مِنَ النِّسَآءِ وَالۡبَـنِيۡنَ وَالۡقَنَاطِيۡرِ الۡمُقَنۡطَرَةِ مِنَ الذَّهَبِ وَالۡفِضَّةِ وَالۡخَـيۡلِ الۡمُسَوَّمَةِ وَالۡاَنۡعَامِ وَالۡحَـرۡثِ‌ؕ ذٰ لِكَ مَتَاعُ الۡحَيٰوةِ الدُّنۡيَا ‌ۚ وَاللّٰهُ عِنۡدَهٗ حُسۡنُ الۡمَاٰبِ‏۔

"لوگوں کے لیے ان چیزوں کی محبّت خوشنما بنا دی گئ ہے جو ان کی نفسانی خواہش کے مطابق ہوتی ہیں، یعنی عورتیں، بچّے، سونے چاندی کے لگے ہوئے ڈھیر، نشان لگائے ہوئے گھوڑے، چوپائے، اور کھیتیاں۔ یہ سب دنیاوی زندگی کا سامان ہے (لیکن) ابدی انجام کا حسن تو صرف الّٰلہ کے پاس ہے۔"

حدیث میں ارشاد ہے: "حب الدنیا راس کل خطیئة" یعنی "دنیا کی محبّت ہر برائ کا سرچشمہ ہے۔"

جاری ہے۔۔۔

No comments:

Post a Comment